بسم الله الرحمن الرحيم
روایت میں ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و
الہ نے مسجد النبی میں ایک لڑکی وایک لڑکے کا نکاح پڑھا اس جوان لڑکے کے
پاس مال دنیا میں سے کچھ نہ تھا کہ وہ مہر دے تا کہ نکاح محقق ہوسکے لہذا
اس نے لوہے کا ایک کڑا بغیر نگینے کا انتظام کر کے اس لڑکی کو دیا یہی دلہن
کا مہر قرار پا یا ۔
اس طرح ایک اور مقام پر حضور کو کچھ مسلمان لڑکے اور لڑکی کا نکاح پڑھنا
پڑا حضرت نے لڑکے سے پو چھا کہ مہر کیا ہے ؟
اس نے جواب دیا کہ میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے ۔
حضرت نے فر ما یا :کیا قرآن کا کچھ حصہ تمہیں یاد ہے ؟
اس نے جواب دیا :قرآن مجید کے کچھ مختصر سورے یاد ہیں ۔
حضرت نے فرمایا :جتنا قرآن تجھے یاد ہے بطور مہر اپنی بیوی کو سکھاؤ۔
حضور کی تہذیب واسلوب اس قدر آسان اور تکلفات سے دور تھی ،البتہ جو نکاح
حجرت نے پڑھا وہ نہایت سعادت مند تھا (وسائل الشیعہ ج۱۶، ص۱۷۳) |